حوزہ نیوز ایجنسی | رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ سایہ فگن ہونے والا ہے، جس کو لے کر ہر مسلمان تیاری کر رہا ہے۔ رمضان میں روزہ رکھنے کے دوران کن باتوں کا دھیان رکھنا چاہیے؟ کس طرح کے کھانے پینے کو فوقیت دینا چاہیے اور کس سے پرہیز کرنا چاہیے؟ اس حوالے سے کچھ اہم نکات ہم آپ کے خدمت میں پیش کر رہے ہیں؛
رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں خصوصی عبادت کا اہتمام کیا جاتا ہے تو وہی اس ماہ میں سحری اور افطار کے لیے انواع و اقسام نام کے پکوان بھی تیار کیے جاتے ہیں لیکن روزہ رکھتے وقت ہمیں اس بات کا خاص خیال رکھنا ہوگا کہ سحری اور افطار میں ہم کس طرح کے خوراک استعمال کریں۔ رمضان میں ہمیں اپنی ڈائٹ کا خاص خیال رکھنا چاہیے اور ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے جو غذائیت سے بھرپور ہو اور باآسانی ہضم ہو سکے۔
اگر آپ نے رمضان میں اپنی ڈائٹ کا خیال نہیں رکھا تو اس سے سینے میں جلن، بدہضمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے ماہ رمضان میں اپنے صحت بہتر رکھنے کے لئے سحری میں آپ آٹے کے چپاتی یا ملٹی گرین بریڈ کا استعمال کریں۔ اس کے علاوہ سحری کے لئے جو کا دلیہ بھی ایک بہترین آپشن ہے کیوں کہ جو آہستہ آہستہ ہضم ہوتا ہے اور اس سے کافی دیر تک بھرا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سحری میں دہی کا استعمال کرنا بھی صحت کےلئے بہترین سمجھا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ سحری میں چائے کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ چائے میں کیفین کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور سحری میں چائے پینے کی وجہ سے روزے کے دوران آپ کو سینے میں جلن اور بہت زیادہ پیاس اور بدہضمی سی کیفیت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ماہ رمضان میں افطار کی تیاری کے لیے خواتین گھنٹوں پہلے کچن کا رخ کر لیتی ہیں اور طرح طرح کے پکوڑے، سموسے، پکوڑے دہی بڑے بناتی ہیں اس سے بھی بیماری سے دوچار ہو سکتے ہیں۔ افطار میں پانی کا استعمال صحت کے لیے بہترین ثابت ہو سکتا ہے کہ اس میں پروٹین بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ پھلوں کا استعمال کرنا نہایت ضروری ہے۔ رمضان میں تلی ہوئی اشیاء اور زائد نمک والی غذا کے استعمال سے بد ہضمی ہو سکتی ہے اور بہت زیادہ پیاس لگتی ہے۔ جبکہ تلی ہوئی چیزیں وزن میں اضافہ بھی کرتی ہے۔ اس لئے کوشش کرے کے خوراک کے لیے ہلکی غذا کا انتخاب کریں۔ گرمی کو مدنظر رکھتے ہوئے تاثیر میں ٹھنڈی گزار جیسے کہ کھیرا، پیاز اور مولی کا استعمال کرے کہ جسم کے درجہ حرارت کو متعدل رکھتے ہیں۔
ماہ رمضان میں اکثر لوگوں کو پانی کی کمی کی وجہ سے سر درد کی شکایت ہو جاتی ہے۔ اس لیے روزہ کھولنے کے بعد وقفے وقفے سے کم از کم پانچ سے چھ گلاس پانی پینا چاہیے تاہم ناریل کا پانی کی کمی پوری کرنے کا ایک بہترین ذریعہ ہے اسے افطار کے وقت میٹھے مشروبات کی بجائے استعمال کرنے سے، آپ تروتازہ محسوس کر سکتے ہیں۔